Ù…Ø+بت کا انوکھا قافلہ ہے
کہ اس کا ہر مسافر لٹ رہا ہے

تعلق جوڑنا اچھا ہے کتنا
تعلق توڑنا کتنا برا ہے

مرے چہرے پہ یہ کھلتا اجالا
تری نظریں ٹھہرنے سے ملا ہے

جدائی، رتجگا، کرب ِمسلسل
چلو تم نے مجھے کچھ تو دیا ہے

کڑی ہر غم کی ملتی ہے اسی سے
تمہاری یاد کا جو سلسلہ ہے

مرا دامن مگر پھر بھی ہے خالی
بظاہر صØ+Ù† پھولوں سے بھرا ہے

مرے چاروں طرف اندھیر نگری
مرے ہاتھوں میں مٹی کا دیا ہے